Friday 25 January 2019

*قرآن مجید اور دل* *قسط نمبر* *(②) *
السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وََبَرَكَاتُه




بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ 

*(کتاب سکون قلب صفحہ نمبر (4*

   *(②) *بــاب اوّل* : *قسط نمبر* 



✍  *قرآن مجید اور دل*



▪دل کی اہمیت کے پیش نظر خالق کائنات نے اپنی آخری کتاب قرآن مجید  میں مختلف  مقامات پر کیفیت و حالت کے اعتبار سے *⑤①* دلوں کا تذکرہ فرمایا ہے ان انواع قلوب کو مع ضروری تفسیر کے ملاحظہ فرمائیےـ

(①) *سخت دل*

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ○

ثُمَّ قَسَتۡ قُلُوۡبُكُمۡ مِّنۡۢ بَعۡدِ ذٰلِكَ فَهِىَ كَالۡحِجَارَةِ اَوۡ اَشَدُّ قَسۡوَةً ‌ ؕ وَاِنَّ مِنَ الۡحِجَارَةِ لَمَا يَتَفَجَّرُ مِنۡهُ الۡاَنۡهٰرُ‌ؕ وَاِنَّ مِنۡهَا لَمَا يَشَّقَّقُ فَيَخۡرُجُ مِنۡهُ الۡمَآءُ‌ؕ وَاِنَّ مِنۡهَا لَمَا يَهۡبِطُ مِنۡ خَشۡيَةِ اللّٰهِ‌ؕ وَمَا اللّٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعۡمَلُوۡنَ○

اس سب کے بعد تمہارے دل پھر سخت ہوگئے، یہاں تک کہ وہ ایسے ہوگئے جیسے پتھر ! بلکہ سختی میں کچھ ان سے بھی زیادہ۔ (کیونکہ) پتھروں میں سے کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جن سے نہریں پھوٹ بہتی ہیں، اور انہی میں سے کچھ وہ ہوتے ہیں جو خود پھٹ پڑتے ہیں اور ان سے پانی نکل آتا ہے، اور انہی میں وہ (پتھر) بھی ہیں جو اللہ کے خوف سے لڑھک جاتے ہیں۔ (54) ۔ اور (اس کے برخلاف) جو کچھ تم کر رہے ہو، اللہ اس سے بیخبر نہیں ہے۔

54: یعنی بعض مرتبہ تو پتھروں سے چشمے نکل آتے ہیں جیسا کہ بنی اسرائیل خود دیکھ چکے تھے کہ کس طرح ایک سنگلاخ چٹان سے پانی کے چشمے بہہ پڑے تھے (دیکھئے پیچھے آیت نمبر 60) اور بعض اوقات بھاری مقدار میں تو پانی نہیں نکلتا مگر پتھر شق ہو کر تھوڑا بہت پانی نکال دیتا ہے اور کچھ پتھر اللہ کے خوف سے لڑھک بھی پڑتے ہیں مگر ان کے دل ایسے سخت ہیں کہ ذرا نہیں پسیجتے۔ کسی زمانے میں یہ بات کچھ لوگوں کی سمجھ میں نہیں آتی تھی کہ پتھر جیسی بےجان چیز میں خوف کا کیا تصور ہوسکتا ہے ؟ لیکن قرآن کریم نے کئی جگہوں پر یہ حقیقت واضح فرمائی ہے کہ جن چیزوں کو ہم بظاہر بےجان یا بےشعور سمجھتے ہیں ان میں بھی کچھ نہ کچھ شعور موجود ہوتا ہے مثلا دیکھئے سورة بنی اسرائیل (27:33) اور سورة احزاب (27:33) لہذا اگر اللہ تعالیٰ یہ فرما رہا ہے کہ کچھ پتھر اللہ کے خوف سے لڑھک جاتے ہیں تو اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں ہے آج تو سائنس بھی رفتہ رفتہ اس نتیجے پر پہنچ رہی ہے کہ جمادات میں بھی نمو اور شعور کی کچھ نہ کچھ صلاحیت موجود ہوتی ہے۔

آسان قرآن - سورۃ 2 - البقرة - آیت 74

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :

بنی آدم کے قلوب اللہ تعالیٰ کی دو  انگلیوں   میں اس طرح ھیں جیسے ایک قلب وہ اس کو جس طرح چاہتا ہے پھیرتا "

پہر اسکے بعد رسول اللہ ﷺ نے یہ دعا مانگی :

اَللّٰہُمَّ   مصرِّفَ الْقُلُوب صرفْ
(قلو  بنا عَلٰی طَاعَتِکَ! ( مسلم


اے خدا ! دلوں کو پھیرنے والے ھمارے دلوں کو اپنی اطاعت کی طرف پھیر دے !

*دل سخت کیسے ہوتا ہے ؟*

انسان کا دل زمین کی مانند ہےانسان اگر زمین پر بہت عرصہ کاشت نہ کرے ، محنت نہ کرے تو وہ بنجر بن جاتی ہے اور وہ زمین پیدا وار چھوڑ دیتی ہے اس لیۓ کہ اس پر محنت نہیں ھوئی ، وہ زمین سخت ھو جاتی ہے اسی  طرح فرمایا

انسان جب اس دل پر محنت کرنا چھوڑ دیتا ہے تو رفتہ رفتہ یہ دل سخت ہوجاتا ہے اور جب دل سخت ھوتا ہے تو ایسا کہ یہ پتھروں سے بھی زیادہ سخت ھو جاتا ہے  "

فرمایا :
 (ثُـمَّ قَسَتْ قلوبکم من بَعْدِ ذٰلِكَ○)
"پہر اس کے بعد تمہارے سخت ھو گئے "

(فَہِیَ کَالۡحِجَارَۃِ اَوۡ اَشَدُّ قَسۡوَۃً○)
"پہر یہ پتھروں کی مانندہوگئے بلکہ یہ پتھروں سے بھی زیادہ سخت ھو گئے"

بے شک پتھروں سے نہریں جاری ھو جایا کرتی ھیں اور جب پتھر پھٹتا ہے تو بسا اوقات اس میں سے پانی نکل آتا ہے اور بعض پتھر تو ایسے ہوتے ھیں جو اللہ کے خوف سے کانپ اٹھتے ھیں -

لکن اے انسان ! جب تیرا دل سخت ھوتا ہے تواللہ تعالیٰ کے خوف سے کانپتا نہیں ہے ، پتھر دل کی سختی پر شرما تے ھیں ،انسان کے پاس یہی سرمایہ ہے اسے بنالو تو اللہ کے ہاں کامیاب ھو گیا اور بگاڑ لے تو یہ انسان بلکل ناکام ھو گیا-


====== جاری ہے

I am the Administrator of Tanzeem Ul Quran Online Academy. We are a group that work for Quran, including the Tajweed (proper pronunciation) , Tahfiz (memorization), Tarjuma (Translation) and Tafsir ( Interpretation). Our staff has completed their Faculty of Hifz and Tajweed.

0 comments:

Post a Comment

Contact

Send Us A Email

Address

ContactInfo

Our online classes will be held through Skype or Whatsapp. You may contact us on these or through the given ways too.

Address:

Cantt, Lahore, Pakistan, 54000

Phone:

+92 3146141216

Email:

tanzeemulquranonline@gmail.com